انٹر نیٹ فرینڈ

ہیلو دوستوں میرا نام زینب ہے ، مے جھنگ پنجاب میں رہتی ہوں میں ایک پنجابی خاندان سے ہوں ، میرے خاندان میں میرے ممی پاپا بھائی بہن اور دادا دادی ہے اور میں ہوں ، میرے پاپا کا خود کا بزنس ہے ، میری ممی گھریلو عورت ہے میرا بھائی 10  میں ہے میری بہن جو کی مجھ سے بڑی ہے وہ 3 اير میں ہے ، اور میں 2 اير میں ہوں | کچھ وقت پہلے مینے نیٹ چلانا شروع کیا تھا ، تب نیٹ پر میری ملاقات ایک ميت نام کے لڑکے سے ہوئی ، وہ بھی میری طرح پنجابی خاندان سے تھا ، ایس وجہ سے ہم دونوں میں دوستی بڑھ گئی ، ہم روز ہی نیٹ پر گھنٹوں گھنٹوں باتیں کنے لگے ، ایک دن اس نے میرا موبائل نمبر مانگا ، پر میرے پاس موبائل نہیں تھا.. (. ہمارے یہاں چھوٹی عمر کی لڈكيو کو موبائل بہت ہے كم لوگ لے کر دیتے تھے ، تب مے بھی باهروي میں پڑتی تھی) مینے اس سے کہا میرے پاس فون نہیں ہے تو مینے اس سے اس کا نمبر لے لیا ، پر ہماری نیٹ پر باتیں روز ہوتی تھی ، اس نے مجھے اپنی تصویر بھی دکھائے پھر مینے بھی اپنے بھائی کے فون سے تصویر كھچ کر کمپیوٹر میں دال دئے پھیر اس کے آن لائن ہونے پر اسے اپنے تصویر دکھائے ، مے اسے اور وہ مجھے پسند کرنے لگا ، اس کے بعد ہمارے گھر سے زیادہ بل آنے پر نیٹ بند کروا دیا گیا ، اب ہماری بات کبھی کبھی اے ہوتی جب مے سائبر کیفے میں جاتی ، ایک دن مینے ایس. ٹی ڈی سے اسے فون کیا.. اس کے بعد مے اس سے فون پہ بات کرنے لگی | کچھ دنوں بعد میرے بھائی نے نیا موبائل لے لیا اس کا پرانا موبائل مجھے مل گیا صرف نغمے سن نے کے لئے ، باهروي کلاس کے اےكسام کے بعد مینے اپنے پاپا کو کہہ کر ایک سم بھی لے لیا ، اور اب مے اسے اپنے فون سے فون کرنے لگی ، ایک دن اس نے بتيا کے وہ جھنگ آ رہا ہے ، اس نے جھنگ میں پھے کمرہ کرائے پہ لیا ، مینے بھی 7 پھےذ میں کمپیوٹر سےٹر جوان کیا ہوا تھا ، ایک دن مینے کلاس مس کرکے اس سے ملاقات کی ، اب ہم روز ملنے لگے ، ہم ایک دوسرے کو پیار کرنے لگے تھے ، ایک دن اس نے پارک میں مجھ سے اپنے دل کا حل بتا دیا ، تو مینے اس ٹوپك کو بدل دیا ، اور کہا کے ہم اچهے دوست ہے ، لیکن رات کو مینے اسے فون کرکے اسے ہاں کہہ دی ، پھیر اس نے اس خوشی میں اگلے دن فلم رن پوگرام بنایا ، مینے بھی ہاں کہہ دی ، پھیر ہم سیکٹر 32 میں فلم لو آج کل دیکھنے گئے ، فلم دیکھتے ہوئے جب اس نے میرا ہاتھ پکڑا تو مجھے کچھ عجیب سا لگا اس کے بعد وہ میرے کندھے پر سر رکھ کر فلم دیکھنے لگا ، پھیر اس نے میرے پیٹ پر ہاتھ رکھا تو مجھے عجیب سا لگنے لگا ، مجا بھی آیا پر مے اس سے ناراض ہو گئی ، اس کی حرکت پر ، اس نے مج سے سوری مانگی ، تو مینے بھی اسے معاف کر دیا ، ہم فلم دیکھ کر بہر آ گئے ، مجھے اپنے آپ پر بہت غصہ آیا کے مینے ميت کو ڈانٹ دیا اور مجھے بھی مزا آ رہا تھا.. وہ بھی چلا گیا ، مے پھیر سے فلم دیکھنے جانا چاہتی تھی ، پر ميت سے کہنے سے ڈرتی تھی ، ایک دن اس نے پھیر تصویر دیکھنے کا پروگگرام بنایا تو مینے جلدی سے ہاں کہہ دی ، اس دن فلم كسسان لگی ہوئی تھی تھی ارباج اور سہیل خان والی ، فلم دیکھتے ہوئے ميت نے کہا کے وہ مجھے کس کرنا چاہتا ہے ، مے کچھ نہیں بولی تو اس نے میرے گال پر کس کر لیا مجھے تھوڑا اچھا لگا ، پھیر اسنے میرے ہوںٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ دیے اؤر چوسنے لگا ، مے تو پاگل ہو گئی تھی. تھےيٹر میں ہمارے علاوہ صرف 2 لوگ اور تھے ، ہم نے کافی دیر ایک دوسرے کے ہوںٹوں کو چوسا ، پھیر نے نے میرے مممو پہ ہاتھ رکھ دیا مجھے تو ایک دم کرنٹ لگ گیا ، میں تو بالکل نشے میں تھی اس کے بعد اس نے میرے قمیض کے اندر ہاتھ ڈالو دیا او برا کے اوپر سے میرے مممو کو دبانے لگا مجھے بہت مجا رہا تھا ، | پھیر اسنے میری برا کو اوپر کر دیا اور میرے نپپلس کے ساتھ کھیلنے لگا... مے تو پاگل ہے ہوئی جا رہی تھی ، مجھے نچے بھی کچھ کچھ ہو رہا تھا ، وہ میرے نپپلس کو پكڈے ہوئے پھر سے مجھے کس کرنے لگا ، پھر اس نے مجھے سیدھی بےٹھنے کو کہا اور میرے قمیض کو اچي طرح سے اوپر کر کے میرے مممے کو چوسنے لگا ، بھگوان قسم مے بتا نہیں سکتی مجھے کتنا مزا آ رہا تھا ، اس نے باری باری سے میرے دونوں مممو کو چسسا ، میرے نپپلس ایک دم سخت ہو گئے تھے ، پھیر وہ میرے پیٹ کو چومنے لگا کبھی میرے میرے گالو کو کبھی میری گردن کو کبھی میرے مممو کو ، مے تو بس پاگل ہے ہو گئی تھی واسنا میں ، مجےپتا اے نہیں چلا کب اس کا ہاتھ میری شلوار میں چلا گیا اور وہ پیںٹی کے اوپر سے ہاتھ ہلانے لگا مجھے اتنی زور سے جےسے کرنٹ لگا ہو ، مینے اسے کہا جلدی ہاتھ باہر نکالو اور مینے سلوار کے اوپر سے اس کا ہاتھ پکڑ لیا ، لیکن اس نے ہاتھ بہار نہیں نکالا ، اور مجھے کہنے لگا کے کچھ نہیں ہوگا ، تو مینے بھی اس کا ہاتھ چھوڑ دیا اور اس نے اپنے ہاتھ میری پیںٹی کے اندر میری پھدي پہ رکھ دیا میرے پھدي پہ کافی بال تھے ، مجھے محسوس ہوا کے میری پھدي سے کچھ پانی جےسا نکلا ہے جس کی وجہ سے میری پیںٹی گیلی گیلی لگ رہی تھی ، پھر وہ اوپر سے میری پھدي کو سہلانے لگا ، مجھے بہت مجا آ رہا تھا پھیر اس نے اپنی تھوڑی سی اوںگلی پھدي میں ڈالنے کی کوشش کی مجھے بہت درد محسوس ہوا تو مینے دھكے سے اس کا ہاتھ باہر نکل دیا ، اس کے بعد ہم فلم دیکھ کر باہر آ گئے ، اس کے بعد ہم ایک دن پارک میں بےٹھے تھے تو اس نے مجھ سے کہا کے وہ میرے ساتھ سیکس کرنا چاہتا ہے ، مینے کہا دل تو میرا بھی کرتا ہے پر ڈر لگتا ہے کہی کچھ ہو نہ جائے ، اس نے مجھے مکمل یقین دلایا کے کچھ نہیں ہوگا ، کافی دیر کے بعد مے بھی راضی ہو گئی سیکس کے لئے ، مے بھی اب جوان تھی مے اسے پیار کرتی تھی اس دن جو اس نے جو آگ میرے سنے میں لگايي تھی اس کے بعد تو میں چدنے کے لئے بےقرار تھی بس تھوڑا ڈر تھا جو کافی حد تک ميت کی باتیں سن کر كم ہو گیا ، اس نے پھےذ 10 میں ایک ہوٹل میں کمرہ بک کروا لیا اور میری کمپیوٹر کلاس مس کروا کر مجھے وہ لے گیا ، مینے اس دن اس کی پسند کا سیاہ شلوار قمیض پہنا تھا ، اس نے مجھے کمرے میں لے جا کر پہلے ٹی مجھے كپڑو کے اوپر سے پیار کیا پھر سب سے پہلے اس نے میرا قمیض اتر دیا اب مے صرف برا اور سلوار میں تھی ، پھیر وہ مجھے کس کرنے لگا پھیر اس نے میری شلوار بھی اتار دی اب مے صرف برا اور پیںٹی میں تھی ، پھیر اسنے میری برا اتاری اور میرے مممو کو دببنے لگا ، پھیر اس نے میری پینٹ اتاری اور اور میری بالو سے بھری پھددي کو آزاد کر دیا | مجھے اپنے آپ کو اس نے کے سامنے ننگا محسوس کرکے شرم بھی آ رہی تھی ، پھیر اس نے اپنے کپڑے اترنے شروع کر دیئے ، اب وہ صرف اڈروےر پہنے تھا ، اس نے مجھے خوب چوما میرے مممو کو خوب دبایا ، اور اپنا اڈروےر اتار دیا اس کا لڈ میرے آنکھوں کے سامنے تھا مجھے وہ کافی بڑا لگ رہا تھا اور مجھے کافی ڈر بھی لگ رہا تھا ، پھیر نے دیر نہ کرتے ہوئے ایک كڈوم نکل کر اپنے لںڈ پر چڈايا ، اؤر لںڈ کو میری پھددي کے پاس لے گیا اور پھددي میں رکھ کر آہستہ سے جھٹکا مارا مجھے بہت درد هونےلگا ، وہ اپنا لںڈ دھیرے دھیرے میری پھدي میں ڈالنے لگا ، مینے اپنی آنکھیں بند کر لی تھی ، میرے منہ سے اها اها کی آواز نکل رہی تھی ، اسکا لںڈ اب اگگے نہیں جا رہا تھا اس نے می کہنے پر لںڈ باہر نکلا اور پھر تھوڑی زور سے جٹكا مر کر اندر دل دیا مجھے بہت زور سے درد ہوا میری جور سے اها اها ہونے لگی ، مجھے پتہ لگ گیا کے اب میری سیل ٹوٹ گئی ہے ، اس کے بعد اس نے اپنے جٹكے تھوڑی زور سے شروع کر دئے ، میرا درد کے مارے برا حال تھا لیکن تھوڑی دیر بعد مجھے بہت مجا آنے لگا ، ، ​​اس نے مجھے بڑی اچھی طرح سے چودا ، کچھ دیر بعد میری پھددي نے پانی چھوڑ دیا اور اس کے بعد اس کا بھی پانی نکل گیا ، اس نے لنڈ باہر نكر كڈوم باتھ روم میں فیںک دیا ، جب مینے اپنی پھدي کی طرف دیکھا تو اس پر تھوڑا سا خون لگا ہوا تھا جو کہ میری سیل ٹوٹنے کی وجہ سے تھا ، اس کے بعد اس نے میری پھددي کو پانی سے دھویا اور اس نے مجھے کپڑے پہنائے ، مجھے بہت اچھا لگا ، باقی اس کے بعد کیا ہوا یہ کہانی مے بعد میں لكھوگي اگر یہ کہانی پسند آئی ہو تو مجھے میل ک
Share on Google Plus

About Admin

Hi My name is Sushma Reddy. I love writing stories Please subscribe to my blog and follow me on goolge plus.
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments :

Post a Comment